خودکلامی

( خودکَلامی )
{ خُد (واؤ معدولہ) + کَلا + می }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ 'خود' کے ساتھ عربی سے مشتق اسم 'کلام' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'خودکلامی' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣٨ء کو "شکنتلا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - اپنے آپ سے باتیں کرنا، دل سے باتیں کرنا۔
"میں خود کلامی سے اکتا گیاہوں یہ میرے احتجاج کی ایک صورت ہے۔"      ( ١٩٨٠ء، دیوار کے پیچھے، ١٧٣ )