شکم پروری

( شِکَم پَرْوَری )
{ شِکَم + پَر + وَری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی میں اسم 'شکم' کے ساتھ فارسی مصدر 'پروردن' سے فعل امر 'پرور' میں 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت بڑھا کر 'پروری' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٧٢ء کو "انتباہ الطالبین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - پیٹ پالنا، پیٹ بھرنا، تن پروری۔
"نقدِ حیات کسی اور قابل نہیں سمجھا جاتا ہے، سوائے اس کے جسمانی آسائش اور شکم پروری پر لٹایا جائے۔"      ( ١٩٠٣ء، مضامینِ چکبست، ١ )