جدال و قتال

( جِدال و قِتال )
{ جِدا + لو (واؤ مجہول) + قِتال }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جدال' کے بعد حرف عطف 'و' لگا کر دوسرا عربی اسم کیفیت 'قتال' لگانے سے مرکب عطفی 'جدال و قتال' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٢ء میں "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - لڑائی اور خونریزی، جنگ و پیکار۔
"مقصد اس کا اس جدال و قتال سے صرف اس قدر تھا کہ اپنی بی بی بچوں کے لیے ساحل کے قریب کو محفوظ اور راحت بخش نشین حاصل کرے۔"      ( ١٩٠١ء، جنگل میں منگل، ١٩٦ )
  • 'Contention and killing'