جدلی

( جَدَلی )
{ جَدَلی }
( عربی )

تفصیلات


جدل  جَدَل  جَدَلی

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جدل' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'جدلی' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٠٥ء میں "جامع الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
جمع   : جَدَلِیّات [جَدَلیْ + یات]
١ - جدل کی طرف منسوب، (استدلال) جو جدل پر مشتمل ہو۔
"افضل المحققین نے ان کے اس خیال کے خلاف . جدلی دلیل پیش کی ہے۔"      ( ١٩٥٦ء، مناظر احسن گیلانی، عبقات، ٣٣٢ )
٢ - جدلیات کی طرف منسوب۔
"سویت یونین کا سرکاری مسلک یا مذہب ہے۔ جدلی مادیت۔"      ( ١٩٦٦ء، روز نامۂ جنگ، ٣٠، ٧:١٩٣ )