جد امجد

( جَدِّ اَمْجَد )
{ جَد + دے + اَم + جَد }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جد' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی صیغۂ تفصیل بطور صفت لگانے سے مرکب توصیفی 'جدامجد' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٤ء میں "مجالس النساء" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دادا، باپ کا باپ، مورث، مورث اعلٰی۔
"جس تاریخ وقت اور مہینے میں آپ کے جدامجد اور پدر بزرگوار پیدا ہوئے تھے اسی تاریخ اور اسی وقت اور اسی ماہ میں حضرت بھی پیدا ہوئے۔"      ( ١٩٢٦ء، حیات فریاد، ١ )