درندہ

( دَرِنْدَہ )
{ دَرِن + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


دَرِیدَن  دَرِنْدَہ

فارسی زبان سے اسم مشتق ہے۔ فارسی مصدر 'دریدن' سے اسم فاعل ہے۔ اردو میں فارسی سے ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٣٩ء کو "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : دَرِنْدے [دَرِن + دے]
جمع   : دَرِنْدے [دَرِن + دے]
جمع غیر ندائی   : دَرِنْدوں [دَرِن + دوں (و مجہول)]
١ - پھاڑ کھانے والا (جانور)، دو دانتوں اور پنجوں سے چیر پھاڑ کر گوشت کھانے والا جانور شکاری جانور۔
 آدمی زادہ درندوں پہ ذرا غور تو کر دیکھ تو خاک پہ لہراتے ہیں کتنے اژدر      ( ١٩٤٨ء، نبض دوراں، ١٨٩ )
  • Tearing
  • rending;  rapacious
  • ferocious
  • ravenous;  a tearer
  • render;  a rapacious or ravenous animal
  • a beast of prey.