دری

( دَری )
{ دَری }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی کے ساتھ اردو میں داخل ہوا عربی رسم الخط میں لکھا جانے لگا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ اور سب سے پہلے ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : دَرْیاں [دَر + یاں]
جمع غیر ندائی   : دَرْیوں [دَر + یوں (و مجہول)]
١ - موٹے سوت کا دبیز فرش جو چھوٹا بڑا ہر ناپ کا ہوتا ہے اور چار پائی، تخت وغیرہ پر بچھانے کے علاوہ زمین پر بھی بچھانے کا کام آتا ہے۔
"ماسٹر صاحب کی نشت کے لیے جو جگہ مخصوص ہے وہاں ایک دری بھی بچھی ہے۔"      ( ١٩٧٥ء، خاک نشین، ١٢ )
  • A carpet (made of cotton);  a kind of cotton cloth (resembling drill
  • made in India)