دست اجل

( دَسْتِ اَجَل )
{ دَس + تے + اَجَل }

تفصیلات


یہ مرکب اضافی ہے۔ فارسی زبان سے لفظ 'دست' بطور مضاف اور عربی زبان سے لفظ 'اجل' بطور مضاف الیہ استعمال ہوا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٩٦٥ء کو "صبح الہام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - موت کا ہاتھ، مراد: موت، اجل۔
 یہ کیا دست اجل کو کام سونپا ہے مشیت نے چمن سے توڑنا پھول اور ویرانے میں رکھ دینا      ( ١٩٦٥ء، صبح الہام، ٦٥ )