دست بوسی

( دَسْت بوسی )
{ دَست + بو (و مجہول) + سی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'دَسْت' کے ساتھ 'بوسیدن' مصدر سے فعل امر 'بوس' لگا کر آخر پر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگائی گئی ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٣٥ء میں "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت
١ - ہاتھ چومنا یا دوسرے آداب حاضری بجا لانا۔
"یہ سجدہ تعظیمی تھا جو ان کی شعریعت میں سلام، مصافحہ اور دست بوسی کا درجہ رکھتا تھا اور جائز تھا۔"      ( ١٩٦٩ء، معارف القرآن، ١٣١:١ )
  • Kissing of hands