اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کسی چیز کو پھنسا کر کسنے یا دبانے والا، ایک پیچ دار آلہ جس میں کاغذ گتہ یا لکڑی وغیرہ دبا کر کاٹتے یا پشتہ دبا کر پتلا کرتے ہیں؛ گیرا؛ بھنیچنے کا وہ آلہ جس میں کوئی چیز رکھ کر دبائی جائے۔
"اس کے بعد جلد کو شکنجہ میں دے دو۔"
( ١٩٤٧ء، حرفتی کام، ١٦٠ )
٢ - [ مہر کنی ] بڑی مہر کے حروف کو برمانے کے لیے مہر کے پتر کو مضبوط پکڑنے کا اوزار۔
"قبلہ ایک شکنجہ اس قسم کا میرے بھی دیکھنے میں آیا ہے۔"
( ١٨٣٧ء، ستۂ شمسیہ، ١١٧:١ )
٣ - ایک آہنی اوزار جو حسبِ ضرورت چھوٹا بڑا مختلف قسم کا ہوتا ہے اور کسی چیز کو پکڑ کر کسنے کے کام آتا ہے؛ سنسی۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 9:8)
"لیکن چمڑا کھینچنے یا تاننے کے لیے ان کے پاس کوئی شکنجہ یا سنسی نہیں ہوتی تھی بلکہ صرف اپنے دانتوں سے کام لیتی تھیں۔"
( ١٩١٦ء، گہوارہ تمدن، ٧٨ )
٤ - لکڑی کے کسی چوکٹے کی چولیں پچی کرنے یعنی مضبوط بٹھانے کا اوزار۔
لکڑی کو بانک کی گرفت میں لیں یا شکنجہ کے نیچے دبالیں۔"
( ١٩٦٧ء، لکڑی کا کام، ٧٠:٣ )
٥ - روئی دبانے کی کل؛ کولھو، پیلنے کا آلہ (نوراللغات؛ اصطلاحات پیشہ وراں، 40:1)
٦ - مجرموں کو سخت سزا دینے کا آلہ جس میں ان کی ٹانگیں کس دی جاتی ہیں۔
"بی بی آسیہ کو شکنجہ میں ڈالا تو انہوں نے آسمان کی طرف دیکھ کر دعا کی۔"
( ١٩٣٤ء، قرآنی قصے، ١٦٣ )
٧ - گھاس کو دبانے اور اس کے گھٹے بنانے کا اوزار یا کل۔
"جَرّ ثقیلی شکنجے خواہ کسی نمونے کے ہوں ان کی طاقت کے لحاظ سے قیمتوں میں اختلاف ہے۔"
( ١٩٠٧ء، مصرفِ جنگلات، ٤٨٩ )
٨ - گرفت، جکڑ، پھنساؤ، دباؤ۔
پنجۂ عشق کے شکنجہ میں میں ہوا شش جہت میں بارہ باٹ
( ١٧٣٩ء، کلیاتِ سراج، ٢٢٦ )
٩ - کُشتی کا ایک دانو جس میں حریف کو چت کرنے کے لیے جب وہ نیچے ہو اس کے اوپر بیٹھ کر اپنی داہنی ٹانگ اس کی بائیں ٹانگ میں ڈال کر باہر نکال لیتے ہیں اور اپنے بائیں گھٹنے میں ڈال دیتے ہیں، حریف مجبور ہو کر چت ہو جاتا ہے۔ (رموزِ فن کشتی، 114:1)
١٠ - عذاب، الجھن، دُکھ، اذیت، مصیبت، پریشانی۔
"اب ہماری احساس اور ہماری فکر مغرب کے شکنجوں میں جکڑے ہوئے ہیں، اس میں بھی کوئی برائی نہیں تھی، اگر ہم شعور کے ساتھ اس عمل کو قبول کرتے۔"
( ١٩٨٣ء، نئی تنقید، ١٧ )
١١ - [ قانون ] عقوبت، سختی، تعذیب، سزا۔
"اور میں بھی سمجھتا ہوں کہ ہاؤس بھی یہی سمجھتا ہے؛ کہ کوئی بھی ترمیم کم اور شکنجہ زیادہ ہونی چاہیے۔"
( ١٩٨٠ء، کنہیا لال کپور، بال و پر، ١٩١ )
١٢ - گناہگار کے لیے ایک خاص قسم کا عذاب کہ اس کی بوٹیاں ایک خاص صورت سے تراش کر زخموں پر نمک بھرتے ہیں (یہ عہدِ قدیم کی بات ہے)(مہذب اللغات)
١٣ - [ نباتیات ] الجی میں وہ خلیہ یا عضو جو پودے کو اس کی جگہ پر قائم کرتا ہے۔
"زوسپور، پودے کے ہر خلیے میں سوائے لنگر یعنی شکنجہ (Hold Fast) کے بن سکتے ہیں۔"
( ١٩٦٨ء، بے تخم نباتیات، ١٦١:١ )
١٤ - رسی، موٹے تاگے یا کسی ڈور وغیرہ سے ہاتھوں میں پھنسا کر یا لکڑیوں کی گرفت سے کھیلا جانے والا ایک کھیل۔
"گڈریے مینڈھوں کو لڑاتے ہیں شرطیں بدتے ہیں، ہارتے ہیں الغوزے بجاتے ہیں شکنجہ کھیلتے ہیں۔"
( ١٩٦٤ء، کرشن چندر کے بہترین افسانے، ١٣٤ )
١٥ - کسی چیز کو پکڑ کر رکھنے کا آلہ۔
"حرقفی ہڈی (ایلئیم) کے ذریعے تجہیز کو مینڈک کے تختے پر شکنجہ (چٹخنی) لگا کر کس دیا جاتا ہے۔"
( ١٩٤١ء، تجربی فعلیات، ٤٣ )