شلوار

( شَلْوار )
{ شَل + وار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اردو میں اصل صورت اور مفہوم کے ساتھ من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٩٧ء کو "دیوانِ ہاشمی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : شَلْواریں [شَل + وا + ریں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : شَلْواروں [شَل + وا + روں (و مجہول)]
١ - کمر سے نیچے تک کا لباس جو ایک گھیردار پاجامے کی صورت میں ہوتا ہے۔ اور جس کی موری پہننے والے کی پسند کے مطابق چھوٹی یا بڑی ہوتی ہے اِسے مرد اور عورتیں دونوں استعمال کرتے ہیں۔
"اس موٹے آدمی نے . شلوار کے ساتھ کوٹ پہن رکھا تھا۔"      ( ١٩٨٧ء، آخری آدمی، ١٢٧ )
  • Trousers
  • drawers (reaching to the feet)
  • breeches