ضابطۂ اخلاق

( ضابِطَۂِ اَخْلاق )
{ ضا + بِطہ + اے + اَخ + لاق }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'ضابطہ' کے آخر پر ہمزہ اضافت لگانے کے بعد عربی ہی سے مشتق اسم 'اخلاق' لگانے سے مرکب 'ضابطہ اخلاق' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣٥ء کو "اصول تعلیم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - اخلاق کے اصول، اخلاقی اصولوں پر مشتمل دستورالعمل۔
"یا ہم ضابطۂ اخلاق کی شدت کے ساتھ پابندی اور انتقام کے قانونی جواز کے باوجود افغان معاشرہ میں عفو و درگزر کا ایک روشن پہلو بھی ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ٤٦ )