ضبط نفس

( ضَبْطِ نَفْس )
{ ضَب + طے + نَفْس }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'ضبط' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد عربی ہی سے مشتق اسم 'نفس' لگانے سے مرکب 'ضبط نفس' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩١٥ء کو "فلسفہ اجتماع" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - نفسانی خواہشات کو قابو میں رکھنا، پرہیز گاری۔
"بلاشبہ ضبطِ نفس اصل آئیڈیل ہے لیکن معلوم ہے کہ وہ عملاً چل نہیں سکتا۔"      ( ١٩٥٦ء، افادات آزاد، ٥٦ )