ضرب شمشیر

( ضَرْبِ شَمْشِیر )
{ ضَر + بے + شَم + شِیر }

تفصیلات


عربی زبان میں مشتق اسم 'ضرب' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد فارسی سے ماخوذ اسم 'شمشیر' لگانے سے مرکب 'ضربِ شمشیر' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٠ء کو "بوستان خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - تلوار کی چوٹ یا وار۔
 نادر نے لوٹی دلی کی دولت اک ضرب شمشیر! افسانہ کو تاہ      ( ١٩٣٦ء، ضرب کلیم، ١٦٨ )