ابابیل

( اَبابِیْل )
{ اَبا + بِیْل }
( عربی )

تفصیلات


ابل  اَبابِیْل

عربی زبان سے اسم جمع ہے جس کا واحد نہیں ہوتا۔ اردو میں بطور واحد ہی مستعمل ہے۔١٨١٠ء کو "اخوان الصفا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - جمع )
جمع   : اَبابِیلیں [اَبا + بی + لیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : اَبابِیلوں [اَبا + بی + لوں (و مجہول)]
١ - سیاہ پر اور سفید سینے کی چھوٹی سی چڑیا، پرانے گنبدوں، مسجدوں، کھنڈروں اور تاریک عمارتوں میں گارے سے پیالے کی طرح کا گھونسلا بنا کر رہتی اور اسے نرم نرم پروں یا روئی سے سجاتی، غول در غول نکلتی، فضا میں چکر لگاتی اور اڑتے ہی میں ہوائی کیڑے کھاتی ہے۔ انگریزی میں Hirindu کہتے ہیں۔
 ہم ابابیلوں سے لیکن کس لیے مانگیں مدد جب کہ تو خود ہے ہماری فتح و نصرت کی دلیل      ( ١٩٣١ء، بہارستان، ٤٠ )
  • a swallow