سمجھ بوجھ

( سَمَجھ بُوجھ )
{ سَمَجھ + بُوجھ }

تفصیلات


پراکرت سے ماخوذ اسم 'سمجھ' کے ساتھ ہندی اسم 'بوجھ' لگانے سے مرکب 'سمجھ بوجھ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٤ء کو "مکمل مجموعۂ لکچرز و اسپیچز" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - عقل و دانش، فہم، فراست۔
"علامہ اقبال نے ایسی ہی سمجھ بوجھ رکھنے والے کی نذر یہ شعر کیا تھا۔"      ( ١٩٨٨ء، صحیفہ، لاہور، اپریل، جون، ٩٣ )
  • understanding
  • comprehension