روز حشر

( روزِ حَشْر )
{ رو (و مجہول) + زے + حَشْر }

تفصیلات


فارسی اسم 'روز' کو کسرۂ اضافت کے ذریعے عربی سے مشتق اسم 'حشر' کے ساتھ ملا کر مرکبِ اضافی بنایا گیا ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٧٠ء میں "الماس درخشاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ
١ - تمام ارواح کے جمع ہونے کا دن، قیامت کا دن۔
 اس کی خودی پہ جائے نہ قَسّامِ روزِ حشر یہ بات تو ازل سے مزاجِ بشر میں ہے      ( ١٩٨٣ء، حصارِ انا، ١٠٥ )
  • "The day of general assembly"
  • " the day of judgment"