روز افزوں

( روز اَفْزُوں )
{ روز (و مجہول) + اَف + زُوں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی اسم 'روز' کو اِسی زبان میں 'اَفزُودَن" مصدر سے اسم صفت کے ساتھ ملا کر مرکب بنایا گیا ہے۔ اردو میں بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٣٩ء میں "کلیاتِ سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - دن رات ترقی کرنے یا بڑھنے والا، تیزی سے ترقی کرنے والا۔
"چمر گونٹے کے بہترین رقبہ پر سنگھ بابو کے دادا ہی نے اولاد میں روز افزوں اضافہ دیکھ کر خود کاشت دسیر قائم کرنا شروع کر دی تھی۔"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ٦ )
  • Daily-increasing;  increasing or progressing day by day