روزینہ

( روزِیْنَہ )
{ رو (و مجہول) + زی + نَہ }

تفصیلات


روز  روزِیْنَہ

فارسی زبان سے ماخوذ اسم روز کے بعد 'ینہ' بطور لاحقہ نسبتی لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٤٧ء میں "عجائباتِ فرنگ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - روز کے کھانے پینے کا خرچ؛ راتب، روزانہ خوراک؛ اُجرت یا مزدوری جو روز کے روز دی جائے، یومیہ۔
"چودھری کے یہاں سو رداس کا روزینہ بندھا تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ١٢٧ )
٢ - وظیفہ، پنشن، تنخواہ۔
"حضرت عمر فاروقؓ نے جب وظائف مقرر کئے تو بدری صحابہ ہی کا روزینہ سب سے زیادہ رکھا۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ٥٣ )
متعلق فعل
١ - [ شاذ ]  روزانہ، پر روز۔
 گردشِ دہرپہ روزینۂ رنجش کب تک ہاں کوئی تحفۂ غم شان کے شایاں میرے      ( ١٩٥٨ء، تارِ پیراہن، ١١٣ )
  • Daily
  • per day