روحانیات

( رُوحانِیات )
{ رُو + حا + نِیات }
( عربی )

تفصیلات


روح  رُوحانی  رُوحانِیات

عربی زبان میں اسم صفت 'روحانی' کے آخر پر 'یات' بطور لاحقۂ جمع لگا کر بنایا گیا ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٠٥ء میں "جامع الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - جمع )
١ - روحانی یا باطنی علم، ارواح یا عالمِ ارواح سے متعلق مسائل عالم ارواح کا علم۔
 اب مادے کے چھاننے والے ہی رہ گئے روحانیات کا وہ اکھاڑہ نکل گیا      ( ١٩٢١ء، کلیات اکبر، ٣:٢ )
٢ - [ صیغۂ جمع ]  مرے ہوئے لوگوں کی روحیں، عالمِ ارواح کی روحیں۔
"اور معمول روحانیات سے باتیں کرنا ہے۔"      ( ١٨٧٧ء، رسالہ تاثیرالانظار، ١٣٦ )