روح مجرد

( رُوحِ مُجَرَّد )
{ رُوحے + مُجَر + رَد }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے اسم 'روح' کو کسرۂ صفت کے ذریعے عربی ہی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسمِ صفت 'مُجَرّد' کے ساتھ ملا کر مرکب توصیفی بنایا گیا ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے سب سے پہلے ١٩٧٦ء میں "مقالاتِ کاظمی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - مادے سے پاک، لطافتِ محض، غیر مرئی وجود۔
"اگر محض روحانی معراج ہو تو رُوحِ مُجرّد کو وحشت کا حال طاری نہ ہوتا۔"      ( ١٩٧٦ء، مقالات کاظمی، ١٥٤ )