روح عصر

( رُوحِ عَصْر )
{ رُو + ح + عَصْر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں اسم روح کے ساتھ عربی ہی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'عصر' کسرۂ اضافت کے ذریعے ملا کر مرکب اضافی بنایا گیا ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٩٤٧ء میں "نبضِ دوراں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - زمانے کی روح، (فلسفۂ تاریخ) کسی دور کا وہ غالب رحجان جو علمی سرگرمیوں اور ادبی تخلیقات میں ایک مؤثر عامل کے طور پر سرایت کر جاتا ہے۔
"غالب کے جمالیات نقطۂ نظر اور روحِ عصر کے درمیان ایک المناک ناآہنگی ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، نگار، کراچی، ستمبر، ٣٩ )