روش عام

( رَوِشِ عام )
{ رَوِشے + عام }

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ اسم روش کو کسرۂ صفت کے ذریعے عربی سے مشتق اسم صفت 'عام' کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے سن ١٩٥٣ء میں "دریا آخر دریا ہے" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - عام طریقہ، روزمرّہ کا طرزِ عمل۔
 فکرِ تنقیص مے و جام سے آگے نہ بڑھی پارسائی روشِ عام سے آگے نہ بڑھی      ( ١٩٥٣ء، دریا آخر دریا ہے، ١٥٧ )
  • common practice