ادا[2]

( اَدا[2] )
{ اَدا }
( عربی )

تفصیلات


ادی  اَدا

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے حاصل مصدر ہے۔ اردو میں ١٨٤٨ء کو "تاریخ ممالک چین" میں مستعمل ملتا ہے۔ عربی میں اصل تلفظ 'اداء' ہے۔ اردو میں 'ء' کی آواز نہ آنے کی وجہ سے محذوف ہے۔

اسم مجرد ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - (کسی امر کی) انجام دہی، تکمیل۔
"اکثر امور کی ادا اس کے ذریعے سے ممکن نہیں ہے۔"    ( ١٨٤٨ء، تاریخ ممالک چین، ١٥٦:١ )
٢ - (قرض وغیرہ کی) بے باقی، چکنا۔
"اس رقم کو قرضے کی ادا میں خرچ میں ڈال لیجیے۔"    ( ١٨٦٩ء، مسافران لندن، ١٩٩ )
٣ - (کسی مضمون یا خیال وغیرہ کا) بیان یا اظہار؛ بیان یا اظہار کا اسلوب۔
"مبتلا کے اوائل عمر کا کلام، غالب ہے کہ حسن ادا . سے خالی نہ ہو۔"      ( ١٨٨٥ء، فسانۂ مبتلا، ٦ )
٤ - [ فقر ]  عبادات کی مقرر وقت پر انجام دہی؛ وہ عبادت جو مقرر وقت پر انجام دی جائے۔
"عصر و مغرب کی قضا اور عشاء کی ادا ریواڑی میں پڑھی۔"      ( ١٩٣٧ء، واقعاتِ اظفری، ٣٩ )
  • the act of bringing to completion;  completion
  • perfection;  performance;  fulfilment;  accomplishment;  acquaintance;  payment or discharge (of deist)