تفصیلات
روچن روزَن
قیاس کیا جاتا ہے کہ فارسی میں اوستائی زبان سے ماخوذ ایک اسم ہے۔ اردو میں فارسی سے داخل ہوا ہے اور بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء میں "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سوراخ، چھید، شگاف۔
"اس کے مؤخر سرے کے قریب اسٹیچین نالی (Eustachain Tube) کے دو روزن ہوتے ہیں۔"
( ١٩٨١ء، اساسی حیوانیات، ٨٤ )
٢ - روشن دان۔
"سرد ہواؤں کا یہ کہاں حوصلہ کہ وہ عین اس لمحے دیوار کے روزنوں سے اندر آئیں جب مزار کے قریب چراغ جلایا جا رہا ہو۔"
( ١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ٣٩ )