اخیری

( اَخِیری )
{ اَخی + ری }
( عربی )

تفصیلات


اخر  اَخِیْر  اَخِیری

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل 'اَخِیْر' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبتی لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٩٠٠ء کو "دیوان حبیب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی
١ - آخری، آخر کا۔
 کہہ دیا کیوں تو نے ظالم لو اخیری جام ہے اور دے ساقی ابھی مرا تو نشہ خام ہے      ( ١٩٠٠ء، دیوان حبیب، ٢٧٤ )