قابل غور

( قابِلِ غَور )
{ قا + بِلے + غَور (واؤ لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی سے مرکب اضافی ہے۔ عربی زبان سے مشتق اسم 'قابل' بطور مضاف استعمال کیا گیا ہے۔ جس کے ساتھ عربی اسم 'غور' بطور مضاف الیہ استعمال ہوا ہے۔ اردو میں اسم صفت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩٦ء "مثنوی امید و بیم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - توجہ کرنے اور سوچنے کے لائق، وہ بات جس کا سمجھنا فکرو تامل پر منحصر ہو۔
"ایک بات اور قابل غور ہے اور وہ یہ کہ عراق میں سو میریوں نے اپنے مندروں کی طرزِ تعمیر پہاڑیوں کی بلندی سے مماثل رکھی تھی۔"      ( ١٩٨٧ء، سات دریاؤں کی سرزمین، ١٩١ )