اخوت

( اُخُوَّت )
{ اُخُوْ + وَت }
( عربی )

تفصیلات


اخو  اَخ  اُخُوَّت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے حاصل مصدر ہے اردو میں بطور اسم کیفیت مستعمل ہے۔ اردو میں ١٨٥١ء کو "ترجمہ عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بھائی ہونے کا رشتہ (نسب یا رضاعت کے اعتبار سے)۔
"ان میں اخوت رضاعی ثابت ہے۔"      ( ١٨٥١ء، ترجمہ عجائب القصص، ٧٧:٧ )
٢ - برادرانہ تعلق جو رشتے کے علاوہ کسی اور نسبت سے ہو، بھائی چارہ، دوستی۔
"اس اخوت کو جس کو خدا نے قائم کیا ہے قائم رکھنا چاہیے۔"      ( ١٨٨٣ء، مجموعہ لیکچرز و اسپیچز، ١٩٧ )
٣ - بھائی بنانے کا عہد، باہم بھائی چارہ کا قول و قرار، بھائی بنانا (جس کا صدر اسلام میں خاص طور سے رواج تھا)۔
 تو مجھ سے ہے میں تجھ سے ہوں یا علی اخوت میں کس سے کروں یا علی      ( ١٨٣٤ء، مثنوی ناسخ، ٧١ )
  • brothers
  • brethren;  friends
  • companions