شوربا

( شورْبا )
{ شور (و مجہول) + با }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٧٩ء کو "دیوانِ سلطان شاہ ثانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : شورْبے [شور (و مجہول) + بے]
١ - پکے ہوئے گوشت کا پانی جس میں مسالا بھی پڑا ہو، سوپ، بہت پتلا سالن یا رقیق شے۔
"اپنی توفیق کے مطابق روٹی شوربا یا چاول پکا کر برادری میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔"      ( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ٨٦ )
  • soup
  • broth