جرح

( جَرَح )
{ جَرَح }
( عربی )

تفصیلات


جرح  جَرَح

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب کا مصدر ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٦ء میں "تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - سلسلہ سوالات جو سچائی معلوم کرنے کے لیے کسی سے کیے جائیں، تنقیح۔
"حاکم بیچارے گواہ کو حلف بھی دیتے ہیں جرح بھی کی جاتی ہے۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٤٥٢:٢ )
٢ - اعتراض، قدح۔
"خود ہی اس پر یہ جرح کی ہے کہ . دونوں غریب ہیں۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٦٦٦:٣ )
٣ - [ حدیث ]  کسی راوی کی خامی کا اظہار (ضد تعدیل)۔
"اصول حدیث میں . ہے کہ جرح تعدیل پر مرجع ہوتی ہے۔"      ( ١٨٧٦ء، تہذیب الاخلاق، ٤٣٠:٢ )
  • Wounding
  • inflicting a wound;  a wound;  (in law) an offence against the person;  rebutting evidence;  invalidation of testimony;  objection
  • plea;  denial