جرار

( جَرّار )
{ جَر + رار }
( عربی )

تفصیلات


جرر  جَرّار

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صیغۂ اسم مبالغہ ہے اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٠٩ء میں "دیوان شاہ کمال" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - اپنی طرف کھینچنے والا، تیز رفتاری سے روکنے والا۔
 لاؤ سلگاؤ کوئی جوش غصب کا انگار طیش کی آتش جرار کہاں ہے لاؤ      ( ١٩٥٤ء، زنداں نامہ، ١٢٦ )
٢ - بڑا بھاری لشکر، انبوہ کثیر۔
"نواب راجا وغیرہ جرار فوجوں سے بادشاہ کی مدد کریں گے۔"      ( ١٩٢٢ء، غدر دہلی کے افسانے، ٩٥:٤ )
٣ - بہادر، سورما، جنگجو۔
"ہمارے پانچ چھ ہزار جرار اآدمی تعمیل حکم کو تیار ہیں۔"      ( ١٩١٥ء، نیرنگ فرنگ، ١٤٣ )
  • numerous
  • multitudinous (an army);  warlike
  • brave