اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کسی چیز کا ٹکڑا، پارہ، جزو۔
"قطعہ کے لغوی معنی ٹکڑے کے ہیں۔"
( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٤٣ )
٢ - ملک یا اراضی کا حصہ، خطہ
محل جن کے تھے قطعہ لو بہشت! وہ ہیں ریزہ ریزہ نہ کہنہ خشت
( ١٩٣٢ء، بے نظیر شاہ، کلام بے نظیر، ٣٦٠ )
٣ - کاغذ کا پرزہ، پرچا، صفحہ۔
"قطعہ کے معنی ہیں ٹکڑا، پرزہ، پرچہ۔
( ١٩٨٧ء، فنون، لاہور، نومبر، دسمبر، ١٨٤ )
٤ - وہ دو شعر یا اس سے زیادہ جو بامطلع یا بلا مطلع ہوں مگر مضمون میں ایک دوسرے سے متعلق ہو۔ مطلع کے سوا باقی غزل یا قصیدے کا ایک حصہ جو متعلق المضمون اور کم سے کم دو شعروں پر مشتعمل ہو۔
"یہ رباعی نہیں، یہ دو شعر کا ایک قطعہ ہے۔"
( ١٩٨٧ء، غالب فکر و فن، ١١٥ )
٥ - خوش نویس کے قلم سے خوشخط لکھا ہوا خوبصورت لکھائی، عمدہ و نفیس تحریر۔
"نسخ و نستعلیق کی تختیاں اور کچھ کچھ قطعے بھی صاف کر چکی۔"
( ١٨٧٤ء، مجالس النسا، ١٠٢:١ )
٦ - انداز، شکل، وضع۔
"جس سانچے میں جس قطعے کا چاہے بھر کر ٹکیاں بنالے۔"
( ١٩٣٠ء، جامع الفنون، ٢٤:٢ )