شہر بدر

( شَہْر بَدَر )
{ شَہْر (فتحہ ش مجہول) + بَدَر }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب نسبتی ہے۔ فارسی اسم 'شہر' کے ساتھ 'ب' بطور حرف جار بڑھا کر فارسی اسم 'در' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٠١ء کو "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی
١ - جلا وطن، وہ شخص جو حاکم کے حکم سے شہر سے نکال دیا گیا ہو۔
 شہر کے لوگو! شہر بدر کرنا تو مشکل بات نہیں انساں وہ جو انساں بن کے انسانوں کے ساتھ چلے      ( ١٩٨٤ء، چاند پر بادل، ١٤١ )