شہد کی مکھی

( شَہَد کی مَکّھی )
{ شَہَد (فتحہ ش مجہول) + کی + مَکھ + کھی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'شہد' بطور مضاف الیہ کے ساتھ 'کی' بطور حرفِ اضافت لگا کر ہندی اسم مونث 'مکھی' ملنے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٩٢٦ء کو "خزائن الادویہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - وہ مکھی جو شہد جمع کرتی اور چھتا بناتی ہے۔
"سب کیڑوں میں شہد کی مکھیاں بہت سمجھدار ہیں اکٹھی رہتی ہیں۔"      ( ١٩٢٦ء، خزائن الادویہ، ٦٥:٥ )
٢ - [ کنایۃ ]  وہ شخص جو سر ہو جائے اور پیچھا نہ چھوڑے، چمچچڑ، وہ شخص کہ جہاں فائدہ دیکھے وہیں جا لپٹے۔ (فرہنگِ آصفیہ؛ نوراللغات)
  • A bee