طرفین

( طَرْفَین )
{ طَر + فَین (یائے لین) }
( عربی )

تفصیلات


طرف  طَرْفَین

عربی زبان سے مشتق اسم 'طرف' کے ساتھ 'ین' بطور لاحقۂ تثنیہ لگانے 'طرفین' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم جمع ( مذکر - واحد )
١ - (کسی مقدمے یا معاملے کے) دونوں فریق۔
"آدھ گھنٹے بعد طرفین کے افراد ایک دوسرے کو خونخوار نظروں سے گھورتے ہوئے واپس جانے لگے۔"      ( ١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ٨٨ )
٢ - ہر دو جانب۔
"ان کے طرفین خطوطِ طولی کھینچنا۔"      ( ١٨٥٦ء، فوایدالصبیان، ١٧ )
٣ - [ فقہ ]  امام ابوحنیفہ اور امام محمد جب ایک مسلے پر متفق ہوں۔
"صاحبین . مراد اونسے امام محمد اور امام ابو یوسف ہیں اور طرفین سے امام محمد اور امام ابو حنیفہ اور شیخین سے امام یوسف اور امام ابوحنیفہ۔"      ( ١٨٦٧ء، نورالہدایہ، ١٧:١ )
٤ - [ ریاضی ]  علامتِ مساوات (-) کی دونوں جانب کے حصے جانبین یا طرفین کہلاتے ہیں۔ (داستانِ ریاضی، 82)
  • The two extremities or ends (of a thing);  the two sides (of);  both sides
  • both parties
  • the two parties (in a law-suit)