طلب گار

( طَلَب گار )
{ طَلَب + گار }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'طلب' کے ساتھ 'گار' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب 'طلب گار' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دکنی ادب کی تاریخ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - طلب کرنے والا، خواہش مند، جویا۔
"کینتھ برک . اپنے آپ کو نئے نقادوں کی جماعت کے حوالے سے پہنچانے جانے کے طلب گار نہیں تھے۔"      ( ١٩٨٧ء، افکار، کراچی، جولائی، ١٤ )
  • seeking
  • desirous (of)