گپ شپ

( گَپ شَپ )
{ گَپ + شَپ }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'گپ' کے ساتھ فارسی اسم صفت 'شپ' لگانے سے مرکب 'گپ شپ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨١٨ء کو "کلیات انشا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ہنسی مذاق یا دل لگی کی بات، گفتگو۔
"کمرۂ اجلاس سے باہر کھڑے آپس میں گپ شپ کرنے لگے۔"      ( ١٩٨٧ء، اور لائن کٹ گئی، ٩ )
٢ - بکواس، فضول بات، جھوٹی بات۔
"اس کی گپ شپ یا افواہ بازی بھی ادنٰی درجے کی اور معمولی ہوتی تھی۔"      ( ١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا (ترجمہ)، ٥٣٧ )