گراف

( گِراف )
{ گِراف }
( انگریزی )

تفصیلات


Graph  گِراف

اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے۔ اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٤ء کو "آدمی اور مشین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : گِرافْز [گِرافْز]
جمع غیر ندائی   : گِرافوں [گِرا + فوں (و مجہول)]
١ - [ ریاضی ]  کاغذ پر ایک ہی جسامت کے چھوٹے چھوٹے چوخانوں کا مجموعہ جس پر لکیروں یا نقطوں وغیرہ کے اتار چڑھاؤ سے کسی کیفیت یا حالت کے گھٹاؤ بڑھاؤ کو ظاہر کر کیا جاتا ہے، ترسیم، شرح۔
"ہم ان کی شاعری کے گراف پر نظر دوڑاتے ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ ایک خواب ٹوٹتا ہے تو دوسرا خواب سامنے آجاتا ہے۔"      ( ١٩٩١ء، افکار، کراچی، نومبر، ١١ )
٢ - [ لاحقہ ]  لکھی ہوئی چیز، تحریر جیسے آٹو گراف، کیلی گراف وغیرہ۔
"گراف یونانی لاحقہ کے طور پر تحریر یا تحریر سے متعلق کے مفہوم کو ادا کرتا ہے۔"      ( ١٩٥٥ء، اردو میں دخیل یورپی الفاظ، ٩١ )