جسے

( جِسے )
{ جِسے }
( سنسکرت )

تفصیلات


یسیہ  جِس  جِسے

سنسکرت سے ماخوذ اردو اسم ضمیر 'جس' کے ساتھ سنسکرت ہی سے ماخوذ حرف جار 'سے' لگنے سے 'جس سے' بنا اور زیادہ مستعمل ہونے کی وجہ سے 'س' کے ادغام کے بعد 'جسے' بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل اور بطور اسم ضمیر مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - جس کو، کسی کو، اس کو۔
"کیا خوب نظارہ ہے جسے دیکھ کر جی خوش ہوتا ہے۔"      ( ١٩٥٩ء، نقش آخر، ١١٦ )
١ - جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے
[ علم ریاضی  ]  "جس کو اللہ صحیح سالم رکھنا چاہے اسے کون مار سکتا ہے، کون صدمہ پہنچا سکتا ہے، (مجازاً) حکم خدا کے بغیر کچھ نہیں ہوتا موت زندگی خدا کے اختیار میں ہے۔"زمانہ حال میں مولانا شاہ ولی اللہ اصحب جن کے جان سے مار ڈالنے کی کوشش کی گئی تھی مگر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔"      ( ١٩١٨ء، لکچروں کا مجموعہ، ١٧:١ )