جفاکشی

( جَفاکَشی )
{ جَفا + کَشی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں مرکب 'جفاکش' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے 'جفاکشی' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٠ء میں "الماس درخشاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - محنت مشقت اٹھانا۔
"اور عیش و عشرت کے زمانے میں جفاکشی اور محنت سے دست بردار ہو جائیں۔"      ( ١٨٩٧ء، تہذیب الاخلاق، ٩٨:٤ )
٢ - ظلم برداشت کرنا۔
"وہ ایسے خوش ہوئے کہ اپنی ساری محنتوں اور جفاکشیوں کو بھول گئے۔"      ( ١٩٠٤ء، سوانح عمری ملکہ وکٹوریہ، ٦٠٣ )
  • مِحْنَت کَشی
  • جاں فَشانی
  • عَرَق ریزی
  • endurance of oppression;  being hardworking