جفاپرور

( جَفاپَرْوَر )
{ جَفا + پَر + وَر }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'جفا' کے ساتھ فارسی مصدر 'پروردن' سے مشتق صیغۂ امر 'پرور' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے 'جفاپرور' مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩٣٣ء میں "سیف و سبو" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ظلم و ستم کرنے والا، ظالم، ستمگر۔
 اے جفا پرور امامت دیکھو ناداروں سے بھاگ بھاگ دیوانوں کی خوں آشام تلوار سے بھاگ      ( ١٩٣٣ء، سیف و سبو، ٣٥ )