جعل ساز

( جَعْل ساز )
{ جَعْل + ساز }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جعل' کے ساتھ فارسی مصدر 'ساختن' سے مشتق صیغہ امر 'ساز' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے مرکب 'جعل ساز' بنا اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٩١ء میں "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( واحد )
١ - فریبی، دھوکا دینے والا۔
"مشک افشاں نے کہا میں تو سامنے اس جعل ساز کے نہ جاؤں گی۔"      ( ١٩٠٢ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٩٦:٣ )
  • one who counterfeits;  a forger