تفصیلات
فارسی زبان سے اسم جامد 'دل' کے ساتھ 'گرفتن' مصدر سے حالیہ تمام 'گرفتہ' لگایا گیا ہے اردو میں ١٧٩٤ء کو بیدار کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔
صفت ذاتی
١ - غمگین، اداس، ملول۔
"میں دل گرفتہ نہیں ہوتا کیونکہ سلاطین کا یہ دستور نہیں کہ کسی کو ایک دم بڑے رتبے پر پہنچا دیں۔"
( ١٩٠٧ء، شعرالحجم، ٧٧ )