دل کشا

( دِل کُشا )
{ دِل + کُشا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'دل' کے ساتھ 'کشودن' مصدر سے مشتق اسم فاعل لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - فرحت افزا، طبیعت کو شگفتہ کرنے والا؛ روشن؛ کھلا ہوا، وسیع۔
 شور بلبل، جوش گل، موج نسیم، انوار صبح اللہ اللہ کس قدر دلکشا ہیں آثار صبح      ( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ١٥:٢ )