دل بستہ

( دِل بَسْتَہ )
{ دِل + بَس + تَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'دِل' کے ساتھ 'بستن' مصدر حالیہ تمام 'بستہ' لگا کر مرکب بنایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨١٠ء کو 'شعلۂ جوالہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - دل لگا ہوا، محبت میں مبتلا، عاشق۔
 تھے وہ دل بستہ کہ دل شاد نہ ہونے پائے خوش چمن میں بھی چمن زاد نہ ہونے پائے      ( ١٩٥٨ء، تارپیراہن، ١٧٤ )
  • 'Heart-bound';  afflicted;  attached
  • enamoured
  • in love.