دل آویز

( دِل آویز )
{ دِل + آ + ویز (ی مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'دل' کے ساتھ فارسی مصدر 'آویختن' سے فعل امر 'آویز' بطور لاحقۂ فاعل لگا کر مرکب بنایا گیا ہے۔ اردو میں ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - دلکش، دل لبھانے والا، پیارا۔
 تخلیق اسی نے کیں یہ دلآویز صورتیں اتنے حسین چاک کے پیکر اسی کے ہیں      ( ١٩٨٤ء، الحمد، ٥١ )
  • Suspending the soul (with delight)
  • heart-ravishing
  • transporting
  • delightful
  • charming
  • engaging.