طبع زاد

( طَبْع زاد )
{ طَبْع + زاد }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'طبع' کے ساتھ فارسی مصدر 'زادن' سے صیغہ ماضی مطلق 'زاد' لگانے سے مرکب 'طبع زاد' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٩١ء کو "معیار نظم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - اپنی ایجاد یا اختراع سے نکلا ہوا۔ ذاتی کدو کاوش سے پیدا کیا ہوا، اپنا لکھا یا کہا ہوا (بیشتر مضمون وغیرہ)۔
"روسی مصنفین کی طبفراد کتابیں، جو علامہ اقبال پر گئیں، ان کے علاوہ تھیں۔"      ( ١٩٨٠ء، ماہ و روز، ٢٤ )
  • Produced by the genius;  original;  invented