طبع ثانی

( طَبْعِ ثانی )
{ طَب + عے + ثا + نی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'طبع' کے آخر پر کسرۂ صفت لگانے کے بعد عربی صفت عددی 'ثانی' لگانے سے مرکب توصیفی 'طبع ثانی' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٣ء کو "حیات شبلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - دوسری طباعت، دوسری اشاعت۔
"میں اب اپنی اس کتاب کے طبع ثانی کا انتظام کرنا چاہتا ہوں۔"      ( ١٩٤٣ء، حیات شبلی، ٥٢٥ )