رومانی تنقید

( رُومانی تَنْقِید )
{ رُو + ما + نی + تَن + قِید }

تفصیلات


انگریزی زبان سے ماخوذ اسم 'رومان' کے آخر پر 'ی' لاحقہ صفت لگا کر حاصل ہونے والے اسم صفت 'رومانی' کے ساتھ عربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'تنقید' ملا کر مرکب توصیفی بنایا گیا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٩٥ء میں "کشاف تنقیدی اصطلاحات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - (ادب) وہ تنقید جو فنکار کی عظمت کو جانچنے کے لیے روایتی سانچوں اور عروض و بیان کی جکڑ بندیوں کی بجائے فنکار کے جوش تخلیق، تخیل، حسن آفرینی ترسیل مسرت، جذبات اور اظہار جذبات کو اہمیت دیتی ہے۔
"رومانی تنقید رومانی تحریک ہی کا نظریاتی پہلو ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٩٢ )