رویت باری

( رُویَتِ باری )
{ رُو + یَتے + با + ری }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'رویت' کو کسرۂ اضافت کے ذریعے عربی ہی سے مشتق اسم صفت 'باری' کے ساتھ ملا کر مرکب اضافی بنایا گیا ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٩٠٢ء میں "علم الکلام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - رویتِ حق، اللہ تعالٰی کا دیدار، اللہ تعالٰی کو بے پردہ دیکھنا۔
"میں نے ایک موقع پر رویت باری سے متعلق انہیں اپنے نظرئے سے آگاہ کیا۔"      ( ١٩٧٣ء، انفاس العارفین، ١٥٢ )